وَفَاكِهَةٍ مِّمَّا يَتَخَيَّرُونَ
اور ایسے پھل لے کر جنھیں وہ پسند کرتے ہیں۔
وَ فَاكِهَةٍ مِّمَّا يَتَخَيَّرُوْنَ: ’’ فَاكِهَةٍ ‘‘ کا عطف ’’ بِاَكْوَابٍ ‘‘ پر ہے، یعنی سونے سے بنے ہوئے تختوں پر آمنے سامنے ٹیک لگا کر بیٹھے ہوئے جنتیوں پر ’’ وِلْدَانٌ مُّخَلَّدُوْنَ ‘‘ شراب کے جام اور ان کے پسند کردہ پھل اور ان کی خواہش کے مطابق پرندوں کا گوشت لے کر چکر لگا رہے ہوں گے۔ خدمت گاروں کے پھل لا کر پیش کرنے میں جو لطف ہے وہ بھی انھیں حاصل ہو گا اور اپنے ہاتھوں سے توڑ کر کھانا چاہیں گے تو وہ بھی انھیں ہر وقت میسر ہو گا، جیسا کہ فرمایا : ﴿ وَ جَنَا الْجَنَّتَيْنِ دَانٍ﴾ [ الرحمٰن : ۵۴ ] ’’اور دونوں باغوں کا پھل قریب ہے۔‘‘ اور فرمایا: ﴿قُطُوْفُهَا دَانِيَةٌ﴾ [ الحآقہ : ۲۳ ] ’’جس کے میوے قریب ہوں گے۔‘‘ ’’ فَاكِهَةٍ ‘‘ کے معنی کے لیے دیکھیے سورۂ صافات (۴۲)۔