سورة النجم - آیت 42

وَأَنَّ إِلَىٰ رَبِّكَ الْمُنتَهَىٰ

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

اور یہ کہ بے شک تیرے رب ہی کی طرف آخر پہنچنا ہے۔

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

وَ اَنَّ اِلٰى رَبِّكَ الْمُنْتَهٰى : یعنی ہر شخص نے آخر کار اپنے رب ہی کے پاس پہنچنا ہے، جیسا کہ فرمایا : ﴿كُلٌّ اِلَيْنَا رٰجِعُوْنَ﴾ [ الأنبیاء : ۹۳ ] ’’سب ہماری ہی طرف لوٹنے والے ہیں۔‘‘ ایک مطلب اس کا یہ بھی ہے کہ تمام علوم و افکار کا سلسلہ اللہ تعالیٰ پر جا کر ختم ہو جاتا ہے، جیسا کہ فرمایا : ﴿يَسْـَٔلُوْنَكَ عَنِ السَّاعَةِ اَيَّانَ مُرْسٰىهَا (42) فِيْمَ اَنْتَ مِنْ ذِكْرٰىهَا (43) اِلٰى رَبِّكَ مُنْتَهٰىهَا ﴾ [ النازعات : ۴۲ تا ۴۴ ] ’’وہ تجھ سے قیامت کے متعلق پوچھتے ہیں کہ اس کا قیام کب ہے؟ اس کے ذکر سے تو کس خیال میں ہے؟ تیرے رب ہی کی طرف اس (کے علم) کی انتہا ہے ۔‘‘