سورة الطور - آیت 42

أَمْ يُرِيدُونَ كَيْدًا ۖ فَالَّذِينَ كَفَرُوا هُمُ الْمَكِيدُونَ

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

یا وہ کوئی چال چلنا چاہتے ہیں؟ تو جن لوگوں نے کفر کیا وہی چال میں آنے والے ہیں۔

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

اَمْ يُرِيْدُوْنَ كَيْدًا فَالَّذِيْنَ كَفَرُوْا....: ’’الْمَكِيْدُوْنَ‘‘ ’’كَادَ يَكِيْدُ كَيْدًا‘‘سے اسم مفعول ہے، جو کسی کی چال میں آ چکے ہوں۔ یعنی یا وہ آپ کے خلاف کوئی چال چلنا چاہتے ہیں تو سن لیں کہ وہ لوگ جو حق کا انکار کر رہے ہیں، یا اس کے خلاف سازشیں کر رہے ہیں اور کئی طرح کی چالیں چل رہے ہیں وہ خود ہی چال میں آنے والے ہیں۔ چنانچہ کفار نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ہجرت کے وقت یا کسی بھی موقع پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف جو بھی سازش کی وہ ناکام ہوئی اور ان کی ہر چال انھی پر الٹی پڑی اور کفر پر اڑنے والے بدر اور دوسرے مواقع پر بری طرح قتل ہوئے۔ سعید روحوں نے اسلام قبول کر لیا اور پورا جزیرۂ عرب اسلام کے زیر نگیں آ گیا۔