فَضْلًا مِّنَ اللَّهِ وَنِعْمَةً ۚ وَاللَّهُ عَلِيمٌ حَكِيمٌ
اللہ کی طرف سے فضل اور نعمت کی وجہ سے اور اللہ سب کچھ جاننے والا، کمال حکمت والا ہے۔
1۔ فَضْلًا مِّنَ اللّٰهِ وَ نِعْمَةً: یہ ’’الرّٰشِدُوْنَ‘‘ کا مفعول لہ ہے، یعنی یہ لوگ اللہ کے فضل اور اس کی نعمت کی وجہ سے کامل ہدایت والے ہیں۔ یہ ’’ حَبَّبَ‘‘ اور ’’ كَرَّهَ ‘‘ کا مفعول لہ بھی ہو سکتا ہے۔ 2۔ وَ اللّٰهُ عَلِيْمٌ حَكِيْمٌ: یعنی اللہ تعالیٰ نے اندھا دھند نہیں بلکہ اپنے کمال علم و حکمت کی بنا پر انھیں اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت کے لیے منتخب فرمایا۔ ان کے دلوں میں ایمان کو محبوب و مزین کر دیا، کفر و فسوق اور عصیان کو ناپسندیدہ بنا دیا اور انھیں راہِ راست پر گامزن فرما دیا، کیونکہ وہ ان کی استعداد و اہلیت پوری طرح جانتا تھا اور اس کی حکمت کا تقاضا تھا کہ وہ انھیں اس مقام پر فائز فرمائے۔