سورة الجاثية - آیت 2

تَنزِيلُ الْكِتَابِ مِنَ اللَّهِ الْعَزِيزِ الْحَكِيمِ

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

اس کتاب کا اتارنا اللہ کی طرف سے ہے جو سب پر غالب، کمال حکمت والا ہے۔

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

تَنْزِيْلُ الْكِتٰبِ مِنَ اللّٰهِ الْعَزِيْزِ الْحَكِيْمِ: اس آیت میں دو باتیں بیان کی گئی ہیں، ایک یہ کہ یہ کتاب محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی تصنیف نہیں بلکہ یہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر اللہ تعالیٰ کی طرف سے بتدریج نازل کی گئی ہے، کیونکہ ’’ تَنْزِيْلُ ‘‘ کے مفہوم میں تھوڑا تھوڑا کرکے نازل کرنا بھی ہے۔ دوسری یہ کہ اسے نازل کرنے والی کوئی معمولی ہستی نہیں کہ چاہو تو اس کی بات مان لو، چاہو تو نہ مانو، بلکہ اسے نازل کرنے والا وہ ہے جو سب پر غالب ہے، کوئی اس کے حکم سے سرتابی نہیں کر سکتا اور اگر کرتا ہے تو اس کی سزا سے بچ کر کہیں نہیں جا سکتا۔ وہ کمال حکمت والا ہے، اس کے کسی کام میں غلطی نہیں نکالی جا سکتی۔ مزید تفصیل کے لیے دیکھیے سورۂ زمر اور سورۂ مومن کی ابتدا۔