سورة الدخان - آیت 33

وَآتَيْنَاهُم مِّنَ الْآيَاتِ مَا فِيهِ بَلَاءٌ مُّبِينٌ

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

اور ہم نے انھیں وہ نشانیاں دیں جن میں واضح آزمائش تھی۔

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

وَ اٰتَيْنٰهُمْ مِّنَ الْاٰيٰتِ ....: ’’ بَلٰٓؤٌا ‘‘ کا معنی آزمائش ہے، یہ لفظ مصیبت اور انعام دونوں معنوں میں آتا ہے، کیونکہ آزمائش دونوں کے ساتھ ہوتی ہے۔ یہاں مراد ان پر کیے جانے والے احسانات ہیں، جن میں آزادی، صحرا میں کھانے پینے اور دھوپ سے بچنے کی تمام ضرورتوں کا انتظام اور پھر ارضِ مقدس کی تولیت کا شرف سب چیزیں شامل ہیں۔ مزید دیکھیے سورۂ بقرہ (۴۹)۔