سورة غافر - آیت 20

وَاللَّهُ يَقْضِي بِالْحَقِّ ۖ وَالَّذِينَ يَدْعُونَ مِن دُونِهِ لَا يَقْضُونَ بِشَيْءٍ ۗ إِنَّ اللَّهَ هُوَ السَّمِيعُ الْبَصِيرُ

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

اور اللہ حق کے ساتھ فیصلہ کرتا ہے اور وہ لوگ جنھیں وہ اس کے سوا پکارتے ہیں کسی بھی چیز کا فیصلہ نہیں کرتے۔ بے شک اللہ ہی تو سب کچھ سننے والا، سب کچھ دیکھنے والا ہے۔

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

وَ اللّٰهُ يَقْضِيْ بِالْحَقِّ....: یعنی اللہ تعالیٰ آنکھوں کی خیانت اور دلوں کے راز تک سے واقف ہے، اس لیے وہی حق کے ساتھ فیصلہ کر سکتا ہے اور کرے گا۔ اس کے سوا جنھیں یہ لوگ پکارتے ہیں وہ کوئی اختیار رکھتے ہیں اور نہ انھیں کسی کے حال کی کچھ خبر ہے، کیونکہ وہ نہ سنتے ہیں نہ دیکھتے ہیں۔ دل کے معاملات تو بہت ہی پوشیدہ ہوتے ہیں، اس لیے حق کے ساتھ فیصلہ تو دور کی بات ہے وہ کسی قسم کا فیصلہ بھی نہیں کر سکتے۔ جب کہ اللہ تعالیٰ سمیع بھی ہے بصیر بھی، مخفی سے مخفی معاملات کا علیم و خبیر بھی ہے اور تمام اختیارات کا مالک بھی، اس لیے اس اکیلے کو پکارو اور اسی کی بندگی کرو۔