الْيَوْمَ تُجْزَىٰ كُلُّ نَفْسٍ بِمَا كَسَبَتْ ۚ لَا ظُلْمَ الْيَوْمَ ۚ إِنَّ اللَّهَ سَرِيعُ الْحِسَابِ
آج ہر شخص کو اس کا بدلہ دیا جائے گا جو اس نے کمایا، آج کوئی ظلم نہیں۔ بے شک اللہ بہت جلد حساب لینے والا ہے۔
1۔ لَا ظُلْمَ الْيَوْمَ: آج کسی قسم کا ظلم نہیں ہو گا کہ کسی کا ثواب کم کر دیا جائے، یا کسی کو اس سے زیادہ عذاب دیا جائے جس کا وہ مستحق ہے۔ 2۔ اِنَّ اللّٰهَ سَرِيْعُ الْحِسَابِ: اللہ تعالیٰ کو تمام جن و انس کا حساب لینے میں کوئی دیر نہیں لگتی، اس کے لیے تمام انسانوں کا حساب ایسے ہی ہے جیسے ایک آدمی کا حساب لینا، کیونکہ اسے ہر چیز کا علم ہے اور وہ ہر چیز پر قادر ہے ۔ وہ مخلوق کی طرح عاجز نہیں کہ ایک وقت میں ایک ہی مقدمہ سن سکے، یا اصل حقیقت کا علم نہ ہونے کی وجہ سے جلدی فیصلہ نہ کر سکے۔ انسان اپنے عجز کی وجہ سے فیصلے میں دیر کرتا ہے، جب کہ فیصلے میں دیر بھی ایک طرح کا ظلم ہے۔ اللہ تعالیٰ چونکہ ہر طرح کے عجز سے پاک ہے، اس لیے وہ ایک ہی وقت میں سب کا حساب کر کے جنت والوں کو جنت میں اور جہنم والوں کو جہنم میں بھیج دے گا، فرمایا : ﴿ مَا خَلْقُكُمْ وَ لَا بَعْثُكُمْ اِلَّا كَنَفْسٍ وَّاحِدَةٍ ﴾ [ لقمان : ۲۸ ] ’’نہیں ہے تمھارا پیدا کرنا اور نہ تمھارا اٹھانا مگر ایک جان کی طرح۔‘‘ اور فرمایا : ﴿ وَ مَا اَمْرُنَا اِلَّا وَاحِدَةٌ كَلَمْحٍۭ بِالْبَصَرِ﴾ [ القمر : ۵۰ ] ’’اور ہمارا حکم تو صرف ایک بار ہوتا ہے، جیسے آنکھ کی ایک جھپک۔‘‘