رَبَّنَا وَأَدْخِلْهُمْ جَنَّاتِ عَدْنٍ الَّتِي وَعَدتَّهُمْ وَمَن صَلَحَ مِنْ آبَائِهِمْ وَأَزْوَاجِهِمْ وَذُرِّيَّاتِهِمْ ۚ إِنَّكَ أَنتَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ
اے ہمارے رب! اور انھیں ہمیشہ رہائش والی ان جنتوں میں داخل کر جن کا تو نے ان سے وعدہ کیا ہے اور ان کو بھی جو ان کے باپ دادوں اور ان کی بیویوں اور ان کی اولاد میں سے لائق ہیں۔ بلاشبہ تو ہی سب پر غالب، کمال حکمت والا ہے۔
1۔ رَبَّنَا وَ اَدْخِلْهُمْ جَنّٰتِ عَدْنٍ الَّتِيْ وَعَدْتَّهُمْ : یعنی گناہوں کی مغفرت اور جہنم سے نجات ہی کافی نہیں، بلکہ انھیں دائمی اقامت والی جنتوں میں داخل فرما، جن کا تو نے ان سے وعدہ کیا ہے۔ مزید دیکھیے سورۂ آل عمران (۱۹۴)۔ 2۔ وَ مَنْ صَلَحَ مِنْ اٰبَآىِٕهِمْ وَ اَزْوَاجِهِمْ وَ ذُرِّيّٰتِهِمْ : اس آیت میں مذکور وعدے کی تفصیل کے لیے دیکھیے سورۂ رعد (۲۳) اور سورۂ طور (۲۱)۔ 3۔ اِنَّكَ اَنْتَ الْعَزِيْزُ الْحَكِيْمُ : یقیناً تو ہی سب پر غالب ہے، جسے تو بخشنا چاہے بخش سکتا ہے، کوئی بھی تیرا ہاتھ پکڑ نہیں سکتا اور تو کمال حکمت والا ہے، اپنی حکمت کے تحت ہی تو نے ایمان والوں کو معاف کرنے اور ان کے ساتھ ان کی پیروی کرنے والے ان کے والدین اور بیوی بچوں کو جنت میں داخل کرنے کا وعدہ کیا ہے۔