سورة الصافات - آیت 77
وَجَعَلْنَا ذُرِّيَّتَهُ هُمُ الْبَاقِينَ
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
اور ہم نے اس کی اولاد ہی کو باقی رہنے والے بنا دیا۔
تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد
وَ جَعَلْنَا ذُرِّيَّتَهٗ هُمُ الْبٰقِيْنَ : اس سے صاف ظاہر ہے کہ طوفان کے بعد صرف نوح علیہ السلام کی نسل آگے چلی، باقی ایمان والوں کی نسل ختم ہو گئی۔ اس آیت کے مطابق سورۂ بنی اسرائیل کی آیت (۳) : ﴿ ذُرِّيَّةَ مَنْ حَمَلْنَا مَعَ نُوْحٍ ﴾ (اے ان لوگوں کی اولاد جنھیں ہم نے نوح کے ساتھ سوار کیا!) کا مطلب بھی یہی ہے کہ بعد میں نوح علیہ السلام کے بیٹوں اور پوتوں کی نسل ہی چلی جو کشتی میں سوار تھے۔ طبری نے علی بن ابی طلحہ کی معتبر سند کے ساتھ ابن عباس رضی اللہ عنھما کا قول نقل کیا ہے کہ نوح علیہ السلام کی اولاد کے سوا کوئی باقی نہیں رہا۔