سورة الصافات - آیت 24

وَقِفُوهُمْ ۖ إِنَّهُم مَّسْئُولُونَ

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

اور انھیں ٹھہراؤ، بے شک یہ سوال کیے جانے والے ہیں۔

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

وَ قِفُوْهُمْ اِنَّهُمْ مَّسْـُٔوْلُوْنَ : جہنم کے صراط کی طرف لے جاتے ہوئے حکم ہوگا کہ انھیں ٹھہراؤ، کیونکہ ان سے ان کے اعمال کے متعلق سوال ہو گا، اس وقت دنیا میں ان کے کفرو شرک اور دوسرے برے اعمال میں شریک دوست اور ان کے جھوٹے معبود بھی ان کے ساتھ ہوں گے، جیسا کہ فرمایا : ﴿ وَ يَوْمَ يُحْشَرُ اَعْدَآءُ اللّٰهِ اِلَى النَّارِ فَهُمْ يُوْزَعُوْنَ﴾ [ حٰمٓ السجدۃ : ۱۹ ] ’’اور جس دن اللہ کے دشمن آگ کی طرف اکٹھے کیے جائیں گے، پھر ان کی الگ الگ قسمیں بنائی جائیں گی۔‘‘ ’’ يُوْزَعُوْنَ ‘‘ کا ایک معنی یہ ہے کہ ان کی الگ الگ قسمیں بنائی جائیں گی اور ایک معنی یہ ہے کہ انھیں روکا جائے گا۔