سورة الشعراء - آیت 12
قَالَ رَبِّ إِنِّي أَخَافُ أَن يُكَذِّبُونِ
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
اس نے کہا اے میرے رب! بے شک میں ڈرتا ہوں کہ وہ مجھے جھٹلا دیں گے۔
تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد
1۔ وَ يَضِيْقُ صَدْرِيْ: یعنی اتنے بڑے کام کے لیے جاتے ہوئے مجھے گھبراہٹ محسوس ہوتی ہے۔ 2۔ وَ لَا يَنْطَلِقُ لِسَانِيْ: یعنی میں پوری روانی سے تقریر نہیں کر سکتا۔ 3۔ فَاَرْسِلْ اِلٰى هٰرُوْنَ: تاکہ ان سے مجھے تقویت اور پشت پناہی حاصل ہو اور یوں بھی وہ مجھ سے زیادہ فصیح اللسان ہیں۔ (دیکھیے طٰہٰ : ۳۱۔ قصص : ۳۴) موسیٰ علیہ السلام نے ہارون علیہ السلام کا تعاون حاصل کرنے کے لیے درخواست کی نہ کہ رسالت سے سبکدوشی کے لیے۔ (شوکانی)