سورة الإسراء - آیت 49
وَقَالُوا أَإِذَا كُنَّا عِظَامًا وَرُفَاتًا أَإِنَّا لَمَبْعُوثُونَ خَلْقًا جَدِيدًا
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
اور انھوں نے کہا کیا جب ہم ہڈیاں اور ریزہ ریزہ ہوجائیں گے تو کیا واقعی ہم ضرور نئے سرے سے پیدا کر کے اٹھائے جانے والے ہیں۔
تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد
وَ قَالُوْا ءَاِذَا كُنَّا عِظَامًا وَّ رُفَاتًا ....: ’’ رُفَاتًا ‘‘ ’’رَفَتَ يَرْفُتُ‘‘ (ن، ض) سے ’’ فُتَاتًا ‘‘ کی طرح ہے، وہ چیز جو ریزہ ریزہ کرکے مٹی کی طرح کر دی جائے۔ اللہ تعالیٰ نے اپنی الوہیت اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نبوت کے بعد قیامت پر کفار کے اعتراض کا ذکر کرکے اس کا جواب دیا۔