سورة الحجر - آیت 68

قَالَ إِنَّ هَٰؤُلَاءِ ضَيْفِي فَلَا تَفْضَحُونِ

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

اس نے کہا یہ لوگ تو میرے مہمان ہیں، سو مجھے ذلیل نہ کرو۔

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

قَالَ اِنَّ هٰؤُلَآءِ ضَيْفِيْ....: ’’ ضَيْفٌ ‘‘ کی تشریح کے لیے دیکھیے اس سورت کی آیت(۵۱) ’’ فَلَا تَفْضَحُوْنِ ‘‘ اور ’’ وَ لَا تُخْزُوْنِ ‘‘ دونوں ’’ فَلاَ تَفْضَحُوْنِيْ‘‘ اور ’’اَ تُخْزُوْنِيْ‘‘ تھے، آیات کے آخر کی مناسبت کے لیے یاء حذف کرکے نون وقایہ مکسور رکھا گیا، یعنی مہمان پر زیادتی اور اس کی بے عزتی درحقیقت میزبان کی ذلت و رسوائی ہوتی ہے، تو لوط علیہ السلام نے دو طریقوں سے انھیں اس فعل بد سے ہٹانے کی کوشش کی، پہلی کوشش ان کی مہمانی کا حق ذکر کرکے اور آخری کوشش ’’وَ اتَّقُوا اللّٰهَ ‘‘ کہہ کراللہ تعالیٰ سے ڈرانے کے ذریعے سے، مگر بے سود۔