مَن جَاءَ بِالْحَسَنَةِ فَلَهُ عَشْرُ أَمْثَالِهَا ۖ وَمَن جَاءَ بِالسَّيِّئَةِ فَلَا يُجْزَىٰ إِلَّا مِثْلَهَا وَهُمْ لَا يُظْلَمُونَ
جو شخص نیکی لے کر آئے گا تو اس کے لیے اس جیسی دس نیکیاں ہوں گی اور جو برائی لے کر آئے گا سو اسے جزا نہیں دی جائے گی، مگر اسی کی مثل اور ان پر ظلم نہیں کیا جائے گا۔
(159) گذشتہ آیت میں اللہ تعالیٰ کے اوامر کی مخالفت کرنے والوں کو دھمکی دی گئی ہے، اسی لیے اب اللہ کی اطاعت کرنے والوں کے لیے اجر عظیم بیان کیا جا رہا ہے اور یہ اجر انہیں قیامت کے دن ملے گا، اور یہاں کم ازکم اجر مراد ہے، اس لیے کہ احادیث میں بعض اعمال کا اجر ستر گنا اور بعض کا سات گنا اور بعض کا بے حساب بتایا گیا ہے۔ امام احمد اور مسلم نے ابو ذر (رض) سے روایت کی ہے کہ رسول اللہ (ﷺ) نے فرمایا : اللہ تعالیٰ کہتا ہے کہ جو نیکی کرے گا اسے دس گنا یا زیادہ اجر ملے گا، اور جو برائی کرے گا، اسے ویسے ہی ملے گا یا میں اسے معاف کر دوں گا۔، اور جو مجھ سے بالشت قریب ہوگا میں میں اس سے دونوں ہاتھوں کی لمبائی کے برابر قریب ہوں گا، اور جو میری طرف چل کر آئے گا میں اس کی طرف دوڑ کر آؤں گا۔ الحدیث۔