سورة الانعام - آیت 115
وَتَمَّتْ كَلِمَتُ رَبِّكَ صِدْقًا وَعَدْلًا ۚ لَّا مُبَدِّلَ لِكَلِمَاتِهِ ۚ وَهُوَ السَّمِيعُ الْعَلِيمُ
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
اور تیرے رب کی بات سچ اور انصاف کے اعتبار سے پوری ہوگئی، اس کی باتوں کو کوئی بدلنے والا نہیں اور وہی سب کچھ سننے والا، سب کچھ جاننے والا ہے۔
تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ
(112) یہاں” کلمات "سے مراد اللہ تعالیٰ کی طرف سے بھیجی گئی خبریں، احکام، وعدے اور وعید ہیں ،، وہ تمام خبریں اور وعدے اور وعید غایت درجہ سچے ہیں۔ اور وہ تمام احکام واوامر عدل و نصاف کی انتہا کو پہنچے ہوئے ہیں، اللہ تعالی کے احکام اور اوامر ونواہی کے بعد کسی شخص کی قدرت میں نہیں (چاہے دنیا میں یا آخرت میں) کہ وہ اپنے احکام اور اوامر ونواہی کو نافذ کر سکے، وہی ذات پاک اپنے بندوں کے تمام اقوال کو سننے والا اور ظاہر ومخفی جا ننے والا ہے ،