بَلْ بَدَا لَهُم مَّا كَانُوا يُخْفُونَ مِن قَبْلُ ۖ وَلَوْ رُدُّوا لَعَادُوا لِمَا نُهُوا عَنْهُ وَإِنَّهُمْ لَكَاذِبُونَ
بلکہ ان کے لیے ظاہر ہوگیا جو وہ اس سے پہلے چھپاتے تھے اور اگر انھیں واپس بھیج دیا جائے تو ضرور پھر وہی کریں گے جس سے انھیں منع کیا گیا تھا اور بلاشبہ وہ یقیناً جھوٹے ہیں۔
(31) ان کی یہ تمنا عزم صادق اور خلوص اعتقاد کی بنیاد پر نہیں ہوگی بلکہ ان کے دلوں میں پوشیدہ کفروشرک ظاہر ہوجائے گا، اورا نہیں یقین ہوجائے گا کہ وہ اپنے شرک کی وجہ سے ہلاک ہو کر رہیں گے، اس لیے پریشانی کے عالم میں اپنی جھوٹی تمنا کا اظہار کریں گے، لیکن اللہ جانتا ہے کہ اگر وہ دوبارہ دنیا کی طرف لوٹا دیئے جائیں، اور عذاب آخرت کا جو منظر ابھی ان کی آنکھوں کے سامنے ہے وہ پس منظر میں چلا جائے توہ پھر کفرو شرک کی طرف لوٹ جائیں گے، اس لیے کہ ہر حال میں جھوٹ بولنا ان کی فطرت میں داخل ہے۔