وَأَنِ احْكُم بَيْنَهُم بِمَا أَنزَلَ اللَّهُ وَلَا تَتَّبِعْ أَهْوَاءَهُمْ وَاحْذَرْهُمْ أَن يَفْتِنُوكَ عَن بَعْضِ مَا أَنزَلَ اللَّهُ إِلَيْكَ ۖ فَإِن تَوَلَّوْا فَاعْلَمْ أَنَّمَا يُرِيدُ اللَّهُ أَن يُصِيبَهُم بِبَعْضِ ذُنُوبِهِمْ ۗ وَإِنَّ كَثِيرًا مِّنَ النَّاسِ لَفَاسِقُونَ
اور یہ کہ ان کے درمیان اس کے ساتھ فیصلہ کر جو اللہ نے نازل کیا ہے اور ان کی خواہشوں کی پیروی نہ کر اور ان سے بچ کہ وہ تجھے کسی ایسے حکم سے بہکا دیں جو اللہ نے تیری طرف نازل کیا ہے، پھر اگر وہ پھر جائیں تو جان لے کہ اللہ یہی چاہتا ہے کہ انھیں ان کے کچھ گناہوں کی سزا پہنچائے اور بے شک بہت سے لوگ یقیناً نافرمان ہیں۔
73۔ اس کا تعلق گذشتہ آیت سے ہے، یعنی ہم نے آپ پر قرآن اس لیے نازل کیا ہے تاکہ آپ یہود و نصاری کے درمیان اللہ کی نازل کردہ وحی کے مطابق فیصلہ کریں اور ان کی خواہشات کی اتباع نہ کریں، اور اس بات سے ڈرتے رہیں کہ کہیں وہ آپ کو بعض احکام الٰہیہ سے منحرف نہ کردیں۔ اور اگر وہ لوگ اللہ کے حکم کے علاوہ کچھ اور چاہتے ہیں، تو آپ جان لیجئے کہ اللہ انہیں ان کے دیگر بہت سے گناہوں کے ساتھ اس نافرمانی کے گناہ میں بھی مبتلا کرنا چاہتا ہے، اور بہت سے لوگ کفر میں بڑھے چڑھے اور حد سے متجاوز ہوتے ہیں (جیسا کہ ان کا حال ہے)