سورة العصر - آیت 1

َالْعَصْرِ

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

زمانے کی قسم!

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(1)اس سورت میں اللہ تعالیٰ نے زمانے کی قسم کھا کر کہا ہے کہ بالعموم انسان خسارے میں ہے، سوائے اس آدمی کے جس کے اندر و وہ چار صفات پائی جائیں جن کا ذکر آیت (3)میں آیا ہے۔ اور زمانے سے مراد ” لیل و نھار“ ہے جس کی گردش سے تاریکی اور روشنی پیدا ہوتی ہے اور جس سے پتہ چلتا ہے کہ ان کا کوئی بنانے والا ہے، اور وہ ایک ہے۔ ” عصر“ کے مفہوم کے بارے میں علماء کے متعدد اقوال ہیں، لیکن شوکانی کے نزدیک راجح وہی ہے جو میں نے بیان کیا ہے۔