أَلْهَاكُمُ التَّكَاثُرُ
تمھیں ایک دوسرے سے زیادہ حاصل کرنے کی حرص نے غافل کردیا۔
(1) اس سورت میں اللہ تعالیٰ کا خطاب ان لوگوں سے ہے جو فخر و مباہات اور نام و نمود کے لئے زیادہ سے زیادہ دولت جمع کرتے ہیں، اللہ کی یاد سے یکسر غافل اور عمل صالح کی توفیق سے بے بہرہ ہوتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے ان آیات کریمہ میں ایسے لوگوں کی اجر و توبیخ کی ہے اور انہیں جہنم کی آگ سے ڈرایا ہے۔ فرمایا ہے : لوگو ! تمہیں کثرت اور زیادتی کی چاہت نے اللہ اور اس کی محبت سے غافل کردیا ہے۔ یہاں صرف کثرت اور زیادتی کی چاہت کا ذکر کیا گیا اور ان چیزوں کا ذکر نہیں آیا جن میں آدمی نام و نمود کی خاطر زیادتی کا خواہاں ہوتا ہے، اس لئے اس تکاثر میں ہر وہ چیز داخل ہوگی جس میں کثرت کی خواہش فخر و مباہات کے لئے ہوتی ہے، چاہے وہ مال ہو یا اولاد، فوج و لشکر ہو یا دیگر اسباب قوت و ہیبت یا نوکر چاکر ہوں یا جاہ وحشمت ہر وہ چیز جس میں طلب کثرت سے مقصود طلب رضائے الٰہی نہ ہو، اس میں داخل ہوگی۔