كَلَّا إِنَّ كِتَابَ الْأَبْرَارِ لَفِي عِلِّيِّينَ
ہرگز نہیں، بے شک نیک لوگوں کا اعمال نامہ یقیناً بہت ہی اونچے لوگوں کے دفتر میں ہے۔
(18/19/20): آیت (7)اور اس کے بعد کی آیتوں میں فاجروں کے نامہ ہائے اعمال کی جگہ بتائی گئی تھی، یہاں نیکو کاروں اور اللہ سے ڈرنے والوں کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ بلاشبہ ان کے نامہ ہائے اعمال ” علیین“ میں ہوں گے اور علیین کی تفسیر یہ کی گئی کہ وہ ایک لکھی ہوئی کتاب ہے جس میں اہل خیر، اہل تقویٰ اور صالحین کے اچھے اعمال لکھے جاتے ہیں، واحدی نے مفسرین کا قول نقل کیا ہے کہ وہ جگہ ساتویں آسمان پر عرش کے نیچے ہے ضحاک، مجاہد اور قتادہ کا قول ہے کہ ” علیین“ ساتویں آسمان پر وہ جگہ ہے جہاں مومنوں کی روحیں رکھی جاتی ہیں قتادہ کا ایک دوسرا قول ہے کہ ” علیین“ ساتویں آسمان کے اوپر عرش الٰہی کے دائیں پائے کے نزدیک جگہ ہے بعض مفسرین نے لکھا ہے کہ اس سے مراد ” جنت“ ہے۔