عَلِمَتْ نَفْسٌ مَّا أَحْضَرَتْ
ہر جان، جان لے گی جو لے کر آئی۔
(14)اللہ تعالیٰ نے مذکورہ بالا حادثات بطورشرط بیان کرنے کے بعد ان کا جواب بیان فرمایا کہ جس دن یہ حادثات رونما ہوں گے اس دن ہر آدمی کو دنیا میں اپنے کئے کا علم ہوجائے گا، جن لوگوں نے نیکیاں کی ہوں گی، ان کو اپنی نیکیوں کا علم ہوجائے گا اور وہ جنت میں بھیج دیئے جائیں گے اور جنہوں نے برے اعمال کئے ہوں گے، انہیں اپنی برائیوں کا علم ہوجائے گا، اور وہ جہنم میں دھکیل دیئے جائیں گے، سورۃ آل عمران آیت (30)میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا : ﴿يَوْمَ تَجِدُ كُلُّ نَفْسٍ مَّا عَمِلَتْ مِنْ خَيْرٍ مُّحْضَرًا Ĭ جس دن ہر شخص اپنی کی ہوئی نیکیوں اور برائیوں کو اپنے سامنے پائے گا۔ “ مسند احمد میں عبداللہ بن عمر (رض) سے مروی ہے کہ جو شخص قیامت کا منظر اپنی آنکھوں سے دیکھنا چاہتا ہے، وہ ﴿إِذَا الشَّمْسُ كُوِّرَتْ Ĭ اور ﴿إِذَا السَّمَاءُ انفَطَرَتْ Ĭ اور ﴿إِذَا السَّمَاءُ انشَقَّتْ Ĭ پڑھے۔