سورة النازعات - آیت 42

يَسْأَلُونَكَ عَنِ السَّاعَةِ أَيَّانَ مُرْسَاهَا

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

وہ تجھ سے قیامت کے متعلق پوچھتے ہیں کہ اس کا قیام کب ہے؟

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(42/43/44)) انسانوں کو روز قیامت کی ہولناکی اور ہیبت ناکی کا مزید احساس دلانے کے لئے اللہ تعالیٰ نے نبی کریم (ﷺ) کو خطاب کر کے فرمایا ہے کہ منکرین قیامت آپ سے پوچھتے ہیں کہ آخر وہ بھاری اور مشکل دن کب آئے گا؟ حالانکہ آپ اس کے بارے میں کچھ بھی نہیں جانتے ہیں، اس کی آمد کا وقت توصرف آپ کے رب کو معلوم ہے، اسے ہی معلوم ہے کہ و ہ سفینہ کب گھاٹ لگے گا، جو لوگوں کو ان کی دنیاوی زندگی سے منتقل کر کے اخروی زندگی میں پہنچا دے گا، سورۃ الاعراف آیت(187)میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے : ﴿يَسْأَلُونَكَ عَنِ السَّاعَةِ أَيَّانَ مُرْسَاهَا ۖ قُلْ إِنَّمَا عِلْمُهَا عِندَ رَبِّي ۖ لَا يُجَلِّيهَا لِوَقْتِهَا إِلَّا هُوَĬ ” یہ لوگ آپ سے قیامت کے بارے میں پوچھتے ہیں کہ وہ کب واقع ہوگی آپ فرما دیجیے کہ اس کا علم صرف میرے رب ہی کے پاس ہے اس کے وقت پر اس کو سوا ئےاللہ کے کوئی اور ظاہر نہیں کرے گا۔ “