تَتْبَعُهَا الرَّادِفَةُ
اس کے بعد ساتھ ہی پیچھے آنے والا ( زلزلہ) آئے گا۔
(7)پھر جب وہ دوسرا صور پھونکیں گے تو سارے لوگ زندہ ہو کر کھڑے ہوجائیں گے، صحیح حدیث سے ثابت ہے کہ دونوں صوروں کے درمیان چالیس سال کا وقفہ ہوگا، پہلے صور کو ” راجفۃ“ اس لئے کہا گیا ہے کہ وہ ایک ایسی خطرناک اور ہیبت ناک چیخ ہوگی جس سے سارا عالم اضطراب میں مبتلا ہوجائے گا، اور سب پر ایک کپکپی طاری ہوجائے گی، پھر سب مر جائیں گے اور دوسرے صور کو ” رادفۃ“ اس لئے کہا گیا ہے کہ وہ پہلے صور کے بعد ہوگا۔ اللہ تعالیٰ نے سورۃ الزمر آیت(68) میں فرمایا ہے : ﴿وَنُفِخَ فِي الصُّورِ فَصَعِقَ مَن فِي السَّمَاوَاتِ وَمَن فِي الْأَرْضِ إِلَّا مَن شَاءَ اللَّهُ ثُمَّ نُفِخَ فِيهِ أُخْرَىٰ فَإِذَا هُمْ قِيَامٌ يَنظُرُونَ Ĭ ” اور صور پھونک دیا جائے گا، پس آسمانوں اور زمین والے سب بے ہوش ہو کر گر پڑیں گے، مگر جسے اللہ چاہے گا پھر دوبارہ صور پھونکا جائے گا، پس وہ ایک دم کھڑے ہو کر دیکھنے لگ جائیں گے۔ “