هَٰذَا يَوْمُ لَا يَنطِقُونَ
یہ دن ہے کہ وہ نہیں بولیں گے۔
(35) اللہ اور اس کے رسول کو جھٹلانے والوں کے لئے وہ دن اتنا سخت ہوگا کہ خوف و دہشت کے مارے ان کی زبانیں گنگ ہوں گی، ایک جملہ بھی ان کے منہ سے نہیں نکلے گا۔ مفسرین لکھتے ہیں کہ قیامت کے دن اہل موقف کئی حالات سے گذریں گے، بعض حالات میں وہ بات کریں گے بلکہ آپس میں ایک دوسرے سے جھگڑیں گے، جیسا کہ سورۃ الزمر آیت (31) میں آیا ہے : ﴿ثُمَّ إِنَّكُمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ عِندَ رَبِّكُمْ تَخْتَصِمُونَ Ĭ ” پھر تم لوگ قیامت کے دن اپنے رب کے پاس ایک دوسرے سے جھگڑو گے“ اور بعض حالات میں مارے دہشت کے ان کی زبان سے ایک جملہ بھی نہیں نکلے گا، جیسا کہ یہاں آیا ہے اور بعض حالات میں اللہ تعالیٰ کی جانب سے ان کے منہ پر مہر لگا دی جائے گی، جیسا کہ سورۃ یٰسین آیت (56)میں آیا ہے : ﴿الْيَوْمَ نَخْتِمُ عَلَىٰ أَفْوَاهِهِمْ Ĭ ” ہم آج کے دن ان کے منہ پر مہر لگا دیں گے۔ “