سورة الإنسان - آیت 21

عَالِيَهُمْ ثِيَابُ سُندُسٍ خُضْرٌ وَإِسْتَبْرَقٌ ۖ وَحُلُّوا أَسَاوِرَ مِن فِضَّةٍ وَسَقَاهُمْ رَبُّهُمْ شَرَابًا طَهُورًا

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

ان کے اوپر باریک ریشم کے سبز کپڑے اور گاڑھا ریشم ہوگا اور انھیں چاندی کے کنگن پہنائے جائیں گے اور ان کا رب انھیں نہایت پاک شراب پلائے گا۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(21) اہل جنت ایسے لباس زیب تن کئے ہوں گے جو سبز باریک ریشم کے بنے ہوں گے اور کچھ دوسرے دبیز ریشم کے بنے ہوں گے اور وہ چاندی کے کنگن پہنے ہوں گے شوکانی لکھتے ہیں کہ یہاں اللہ تعالیٰ نے ذکر فرمایا ہے کہ اہل جنت چاندی کے کنگن پہنے ہوں گے اور سورۃ فاطر آیت (23) میں فرمایا ہے کہ وہ سونے کے کنگن پہنے ہوں گے اور سورۃ الحج آیت (23) میں فرمایا ہے کہ وہ سونے اور موتی کے بنے کنگن پہنے ہوں گے تو ان آیات کا مطلب یہ ہے کہ اہل جنت کے کنگن تینوں طرح کے ہوں گے اور اپنی خواہش کے مطابق پہنا کریں گے۔ اور اہل جنت کو ان کا رب ایک دوسری قسم کی شراب بھی پلائے گا، جس کا نام ” شراب طہور“ ہوگا جو نہ دنیا کی شراب کی مانند ناپاک ہوگی، اور نہ ہی اس میں کسی قسم کی کثافت و کدورت ہوگی۔