سورة المزمل - آیت 5

إِنَّا سَنُلْقِي عَلَيْكَ قَوْلًا ثَقِيلًا

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

یقیناً ہم ضرور تجھ پر ایک بھاری کلام نازل کریں گے۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(5) اس آیت کریمہ میں اللہ تعالیٰ نے نبی کریم (ﷺ) کو خبر دی ہے کہ ہم آپ پر قرآن نازل کرنے والے ہیں جس کا آپ کے جسم و جان پر بڑا بھاری اثرپڑے گا، امام بخاری نے عائشہ (رض) کا قول نقل کیا ہے کہ ” آپ پر سخت سردی کے زمانے میں بھی وحی نازل ہوتی تھی تو آپ کی پیشانی پسینہ سے شرابور ہوجاتی تھی“ قتادہ نے ” ﴿ قولا ثقیلا Ĭ “ کی یہ تشریح کی ہے کہ اللہ کی قسم ! قرآن میں مذکور فرائض و حدود کو نبھاناا نسان کے لئے بڑا بھاری کام ہے۔ مجاہد نے اس سے قرآن میں مذکور ” حلال و حرام“ مرادلیاہے۔ فراء نے اس سے مراد بھاری بھرکم کلام مرادلیا ہے۔ یعنی قرآن کریم ہلکا اور سطحی کلام نہیں ہے، اس لئے کہ یہ ہمارے رب کا کلام ہے۔