سورة القلم - آیت 34
إِنَّ لِلْمُتَّقِينَ عِندَ رَبِّهِمْ جَنَّاتِ النَّعِيمِ
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
بلاشبہ ڈرنے والوں کے لیے ان کے رب کے ہاں نعمت والے باغات ہیں۔
تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ
(34) جب کافروں اور سرکشوں کا قیام کے دن وہ انجام ہوگا جو اوپر بیان کیا گیا، تو اب قرآن کریم کے عام قاعدہ کے مطابق اہل صالح و تقویٰ کا انجام بیان کیا جا رہا یہ، نیز یہاں ان مشرکین کی تردیدبھی کی گئی ہے جو غریب مسلمانوں کے فقر و فاقہ کا مذاق اڑانے اور اپنے آپ کو جھوٹی تسلی دینے کیلئے کہا کرتے تھے کہ اگر بالفرض قیامت آئے گی تو ہمارا اللہ ہمیں آخرت میں بھی ان بھوکوں اور ننگوں سے اچھی حالت میں رکھے گا، جیسا کہ اس نے ہمیں یہاں مال و دولت سے نواز رکھا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ اللہ سے ڈرنے والے مسلمانوں کو قیامت کے دن ان کے رب کے پاس ایسی جنتیں ملیں گی جن میں نعمتیں ہی نعمتیں ہوں گی۔