سورة الملك - آیت 21

أَمَّنْ هَٰذَا الَّذِي يَرْزُقُكُمْ إِنْ أَمْسَكَ رِزْقَهُ ۚ بَل لَّجُّوا فِي عُتُوٍّ وَنُفُورٍ

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

یا وہ کون ہے جو تمھیں رزق دے، اگر وہ اپنا رزق روک لے؟ بلکہ وہ سرکشی اور بدکنے پر اڑے ہوئے ہیں۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

آیت(21) میں انہی سرکشوں سے کہا جا رہا ہے کہ اگر اللہ تعالیٰ تم سے بارش کو روک دے اور تم پر اپنی روزی کے دروازے بند کر دے تو تمہیں پانی کون پلائے گا اور روزی کون دے گا مخلوق کا حال تو یہ ہے کہ وہ اپنے آپ کو روزی رسانی کی قدرت نہیں رکھتی تو دوسروں کو کیسے پہنچا سکے گی۔ لیکن سرکشوں کو ان آیتوں سے کوئی فائدہ نہیں پہنچتا، بلکہ ان کا استکبار اور بڑھ جاتا ہے اور حق سے مزید دور ہوتے جاتے ہیں اور اس عقیدہ پر اصرار کرتے ہیں کہ ان کے معبود ہی انہیں مصیبتوں سے بچاتے ہیں اور انہیں روزی دیتے ہیں۔