سورة الملك - آیت 13
وَأَسِرُّوا قَوْلَكُمْ أَوِ اجْهَرُوا بِهِ ۖ إِنَّهُ عَلِيمٌ بِذَاتِ الصُّدُورِ
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
اور تم اپنی بات کو چھپاؤ، یا اسے بلند آواز سے کرو (برابر ہے)، یقیناً وہ سینوں والی بات کو خوب جاننے والاہے۔
تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ
(13) اس آیت کریمہ میں اللہ تعالیٰ نے خبر دی ہے کہ وہ دلوں میں چھپی باتوں کو جانتا ہے، کوئی چیز اس سے مخفی نہیں ہے، اس کے لئے ظاہر و باطن یکساں ہے، وہ تو ان نیتوں اور ارادوں تک کو جانتا ہے جو سینوں میں چھپے ہوتے ہیں تو پھر وہ ان اقوال و افعال کو کیسے نہیں جانے گا جو سنے اور دیکھے جاتے ہیں۔