سورة الملك - آیت 0

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

اللہ کے نام سے جو بے حد رحم والا، نہایت مہربان ہے۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

سورۃ الملک مکی ہے، اس میں تیس آیتیں اور دو رکوع ہیں تفسیر سورۃ الملک نام : پہلی آیت میں کلمہ ” الملک“ آیا ہے، یہی اس کا نام رکھ دیا گیا ہے، تفسیر کی کتابوں میں اس کا تبارک، الواقعہ، المنجیتہ اور المانعتہ بھی آیا ہے۔ زمانہ نزول : قرطبی نے لکھا ہے کہ یہ سورت سب کے نزدیک مکی ہے، ابن مردویہ اور بیہقی وغیرہ نے ابن عباس (رض) سے روایت کی ہے کہ سورۃ تبارک (الملک) مکہ میں نازل ہوئی تھی۔ فضائل : حافظ ابن کثیر اور امام شوکانی وغیرہ نے اس سورت کی فضیلت سے متعلق کئی روایات نقل کی ہیں ایک حدیث امام احمد ابوداؤد، ترمذی، نسائی اور ابن ماجہ وغیرہ نے ابوہریرہ (رض) سے روایت کی ہے کہ اللہ کی کتاب میں ایک سورت ہے جس میں تیس آیتیں ہیں، اس نے ایک آدمی کے لئے سفارش کی، یہاں تک کہ اسے بخش دیا گیا ایک دوسری حدیث ترمذی نے جابر (رض) سے روایت کی ہے کہ نبی کریم (ﷺ) رات میں جب تک ” الم تنزیل“ اور تَبَارَكَ الَّذِي بِيَدِهِ الْمُلْكُ نہیں پڑھ لیتے تھے سوتے نہیں تھے۔