سورة البقرة - آیت 45

وَاسْتَعِينُوا بِالصَّبْرِ وَالصَّلَاةِ ۚ وَإِنَّهَا لَكَبِيرَةٌ إِلَّا عَلَى الْخَاشِعِينَ

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

اور صبر اور نماز کے ساتھ مدد طلب کرو اور بلاشبہ وہ یقینا ًبہت بڑی ہے مگر عاجزی کرنے والوں پر۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

98: بنی اسرائیل کو گذشتہ آیتوں میں حب دنیا اور حب مال سے بچنے کی نصیحت کی گئی، جو بغیر صبر و ثبات کے حاصل نہیں ہوسکتی۔ اسی لیے اللہ نے اس آیت میں انہیں صبر اور نماز کی تلقین کی۔ صبر کے بغیر تو کوئی کار خیر وجود میں نہیں آسکتا۔ اور نماز کا لب لباب اللہ کے حضور دل کا جھکاؤ ہے جو ایمان و عمل کے میدان میں ثبات قدمی کے لیے سب سے بڑی مددگار ہے۔ 99: جن کے دل کے اندر اللہ کے لیے جھکاؤ نہیں ہوتا، ان کے اوپر نماز بہت بھاری ہوتی ہے، اور جو آخرت پر یقین رکھتے ہیں، نماز میں انہیں سکون ملتا ہے۔