مُتَّكِئِينَ عَلَىٰ فُرُشٍ بَطَائِنُهَا مِنْ إِسْتَبْرَقٍ ۚ وَجَنَى الْجَنَّتَيْنِ دَانٍ
ایسے بستروں پر تکیہ لگائے ہوئے، جن کے استر موٹے ریشم کے ہیں اور دونوں باغوں کا پھل قریب ہے۔
(21) اہل جنت کے بستروں کا وہ حصہ جو زمین سے لگا ہوا ہوگا جب وہ بیش بہا اور نازک ترین ریشم کا بنا ہوگا تو پھر اس کے ظاہری حصہ کا کیا عالم ہوگا سعید بن جبیر رحمہ اللہ سے پوچھا گیا کہ جب اہل جنت کے بستروں کا نچلا حصہ اعلیٰ ترین دیباج و حریر کا بنا ہوگا تو پھر ان کا ظاہری حصہ کیسا ہوگا ؟ تو انہوں نے کہا کہ سورۃ السجدہ آیت (17) ” کوئی نفس نہیں جانتا جو کچھ ہم نے ان کی آنکھوں کی ٹھنڈک ان کے لئے پوشیدہ کر رکھی ہے“ میں اللہ تعالیٰ نے اسی کی طرف اشارہ کیا ہے۔ ان دونوں جنتوں کے پھل ہر جنتی کے بالکل قریب ہوں گے کہا جاتا ہے کہ جنتی جب کوئی پھل توڑنا چاہے گا تو درخت اس کے قریب آجائے گا۔