قَدْ عَلِمْنَا مَا تَنقُصُ الْأَرْضُ مِنْهُمْ ۖ وَعِندَنَا كِتَابٌ حَفِيظٌ
بے شک ہم جان چکے ہیں جو کچھ زمین ان میں سے کم کرتی ہے اور ہمارے پاس ایک کتاب ہے جو خوب محفوظ رکھنے والی ہے۔
(3) بعث بعد الموت کے انکار کی تردید ہے، یعنی مرنے کے بعد جب انسان دفن کردیا جاتا ہے، تو زمین اس کے جسم کو آہستہ آہستہ کھا جاتی ہے، اللہ تعالیٰ کو اس کا خوب علم ہے، اس لئے کہ اس کا علم ہر شے کو محیط ہے، اس کا علم کامل اور نہایت لطیف ہے، کوئی چیز اس کے احاطہ علم سے خارج نہیں ہے، ایسے قادر مطلق اور علام الغیوب کے لئے یہ بات کیسے بعید از امکان مانی جاتی ہے کہ وہ دوبارہ مردوں کو زندہ کرے گا ! آیت کے آخر میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ لوح محفوظ میں تمام انسانوں کی تعداد، ان کے نام اور ہر چیز محفوظ ہے اور جب قیامت آئے گی تو جیسے وہ تمام پہلی بار پیدا کئے گئے تھے، دوبارہ بے کم و کاست پیدا کئے جائیں گے، کسی چیز میں ذرہ برابر بھی کوئی فرق نہیں آئے گا۔