ذَٰلِكَ بِأَنَّهُمُ اتَّبَعُوا مَا أَسْخَطَ اللَّهَ وَكَرِهُوا رِضْوَانَهُ فَأَحْبَطَ أَعْمَالَهُمْ
یہ اس لیے کہ بے شک انھوں نے اس چیز کی پیروی کی جس نے اللہ کو ناراض کردیا اور اس کی خوشنودی کو برا جانا تو اس نے ان کے اعمال ضائع کردیے۔
اور ان کے ساتھ ایسا رسوا کن برتاؤ اس لئے ہوگا کہ انہوں نے وہ کام کئے تھے جن سے اللہ ناراض ہوتا ہے، اللہ، اس کے رسول اور اس کی کتاب کا انکار کیا تھا اور جن کاموں سے اللہ راضی ہوتا ہے ان کو انہوں نے برا جانا تھا ایمان، توحید اور طاعت و بندگی سے منہ موڑا تھا، اسی لئے اللہ تعالیٰ نے ان کے منافقانہ ایمان اور دکھا دے کے اعمال کو ضائع کردیا، دنیا میں نفاق کی زندگی بسر کرتے رہے اور مخلص مسلمانوں کی نگاہوں میں ذلیل بنے رہے اور اب موت کے وقت ان کے چہروں اور پیٹھوں پر گرزوں کی مار پڑ رہی ہے۔ والعیاذ باللہ من ھذا الذل والخذلان