إِنَّ الَّذِينَ ارْتَدُّوا عَلَىٰ أَدْبَارِهِم مِّن بَعْدِ مَا تَبَيَّنَ لَهُمُ الْهُدَى ۙ الشَّيْطَانُ سَوَّلَ لَهُمْ وَأَمْلَىٰ لَهُمْ
بے شک وہ لوگ جو اپنی پیٹھوں پر پھر گئے، اس کے بعد کہ ان کے لیے سیدھا راستہ واضح ہوچکا، شیطان نے ان کے لیے (ان کا عمل) مزین کردیا اور ان کے لیے مہلت لمبی بتائی۔
(12) سلسلہ کلام منافقین کے بارے میں ہی ہے، کہ جن لوگوں نے نبی کریم (ﷺ) اور دین اسلام کی صداقت ظاہر ہونے کے باوجود نفاق کی راہ اختیار کی، اور جہاد کرنے سے اعراض کیا، درحقیقت شیطان نے ان کی نظروں میں نفاق و ارتداد کو خوبصورت بنا دیا اور انہیں بہلایا کہ اب تو لمبی عمر پڑی ہے، خوب داد عیش دے لو، محمد کا ساتھ دے کر کیوں اپنی جان جوکھم میں ڈالو گے۔ ان منافقین کو اللہ تعالیٰ نے گمراہی کے گڈھے میں اس لئے دھکیل دیا کہ انہوں نے مشرکین کے ساتھ مل کر مسلمانوں کے خلاف سازش کی، اور ان سے کہا کہ ہم تمہارے خلاف جنگ نہیں کریں گے، بلکہ دوسروں کو بھی محمد کے ساتھ مل کر تم سے جنگ کرنے سے روکیں گے۔