سورة محمد - آیت 24

أَفَلَا يَتَدَبَّرُونَ الْقُرْآنَ أَمْ عَلَىٰ قُلُوبٍ أَقْفَالُهَا

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

تو کیا وہ قرآن میں غور نہیں کرتے، یا کچھ دلوں پر ان کے قفل پڑے ہوئے ہیں ؟

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

آیت (24) میں انہی منافقین کے بارے میں کہا گیا کہ یہ لوگ قرآن کریم کی ان آیتوں میں غور و فکر کیوں نہیں کرتے ہیں جو عبرتوں اور نصیحتوں اور نصیحتوں سے بھری پڑی ہیں، تاکہ انہیں اپنی غلطی کا علم ہوا اور حق کی طرف رجوع کرنے کی سوچیں؟ کیا ان کے دلوں پر تالے پڑے ہیں کہ ان کے اندر خیر کی باتیں داخل ہوتی ہی نہیں ہیں؟ یقیناً یہی بات ہے کہ اللہ نے ان کے دلوں پر مہر لگا دی ہے، اسی لئے قرآن میں مذکور نصیحتوں کا ان کے اندر گذر ہوتا ہی نہیں۔ اللہ تعالیٰ ہی ان کے دلوں کو کھولنے پر قادر ہے، وہی جسے چاہتا ہے قبول حق کی توفیق دیتا ہے۔