أَفَمَنِ اتَّبَعَ رِضْوَانَ اللَّهِ كَمَن بَاءَ بِسَخَطٍ مِّنَ اللَّهِ وَمَأْوَاهُ جَهَنَّمُ ۚ وَبِئْسَ الْمَصِيرُ
تو کیا وہ شخص جو اللہ کی رضا کے پیچھے چلا اس شخص جیسا ہے جو اللہ کی طرف سے کوئی ناراضی لے کر لوٹا اور جس کا ٹھکانا جہنم ہے اور وہ برا ٹھکانا ہے۔
111۔ خائن کی خیانت اور اس کا انجام بیان کرنے کے بعد کسی کو شبہ ہوسکتا تھا کہ دوسروں کو ان کے اعمال کا پورا پورا بدلہ نہیں ملے گا، اس لیے ایک حکم عام لا کر اس بات کی تاکید کردی گئی کہ جو شخص اپنے اعمال کے ذریعہ اللہ کی رضا کا طالب ہوگا چاہے جو بھی عمل ہو، اس آدمی کی مانند نہیں ہوسکتا جو گناہوں کا ارتکاب کر رہا ہے اور اپنے رب کی ناراضگی مول لے رہا ہے اور پھر بات یہیں نہیں ختم ہوجاتی، بلکہ اللہ کے پاس نیکوں کو ان کے اعمال صالحہ کے درجات کے مطابق درجات ملیں گے، اور بدوں کے بھی جہنم میں (العیاذ باللہ طبقات ہوں گے)