سورة الأحقاف - آیت 6

وَإِذَا حُشِرَ النَّاسُ كَانُوا لَهُمْ أَعْدَاءً وَكَانُوا بِعِبَادَتِهِمْ كَافِرِينَ

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

اور جب سب لوگ اکٹھے کیے جائیں گے تو وہ ان کے دشمن ہوں گے اور ان کی عبادت سے منکر ہوں گے۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

مفسرین لکھتے ہیں کہ معبود ان باطل کا اپنی زبان سے اس بات کا اعلان کہ ان مشرکین نے ہماری عبادت نہیں کی تھی، اس بات کی دلیل ہے کہ وہ معبود یا تو شیاطین ہوں گے جو جھوٹ بولیں گے، یا ملائکہ اور عیسیٰ اور عزیز ہوں گے جو اپنی عبادت کئے جانے پر کبھی راضی نہیں تھے تو وہ حقیقت معنوں میں اپنی برأت کا اعلان کریں گے اور کہیں گے کہ اے ہمارے رب ! یہ ہماری عبادت نہیں کرتے تھے، بلکہ ان شیاطین کی عبادت کرتے تھے جو انہیں شرک باللہ کی تعلیم دیتے تھے اور اگر وہ مٹی یا پتھر کے بنے بت ہوں گے تو یا تو وہ زبان حال سے مشرکین کو جھٹلائیں گے یا اللہ انہیں قوت گویائی دے دے گا اور وہ اپنے پجاریوں کی پرستش کا انکار کردیں گے، اس لئے کہ زمین و آسمان کا ایک ایک ذرہ جانتا ہے کہ اللہ کے سوا کوئی عبادت کا مستحق نہیں ہے۔