سورة الجاثية - آیت 2
تَنزِيلُ الْكِتَابِ مِنَ اللَّهِ الْعَزِيزِ الْحَكِيمِ
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
اس کتاب کا اتارنا اللہ کی طرف سے ہے جو سب پر غالب، کمال حکمت والا ہے۔
تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ
(2) سورۃ الزخروف اور سورۃ الدخان کی آیت (3) کی طرح یہاں بھی اللہ تعالیٰ نے اس بات کی یقین دہانی کرائی ہے کہ یہ قرآن محمد (ﷺ) کا کلام نہیں ہے، بلکہ اسے اس اللہ نے نازل کیا ہے جو زبردست ہے اور حکیم بھی ہے اور اس کا زبردست ہونا اس بات کا متقاضی ہے کہ وہ دلائل و براہین کی ایسی بھرمار کر دے کہ اس کے دشمن مبہوت و مغلوب ہوجائیں اور اس کا حکیم ہونا اس بات کا تقاضا کرتا ہے کہ وہ تمام شکوک و شبہات کا ازالہ کر دے اور اس کے کلام میں کوئی عیب و نقص نہ ہو۔ چنانچہ قرآن کریم توحید باری تعالیٰ کے دلائل و براہین سے بھرا پڑا ہے اور چونکہ وہ کلام ربانی ہے اس لئے اس میں کوئی عیب و نقص نہیں ہے۔