وَلَقَدْ فَتَنَّا قَبْلَهُمْ قَوْمَ فِرْعَوْنَ وَجَاءَهُمْ رَسُولٌ كَرِيمٌ
اور بلا شبہ یقیناً ہم نے اس سے پہلے فرعون کی قوم کو آزمایا اور ان کے پاس ایک بہت باعزت رسول آیا۔
(8) چونکہ سردار ان قریش اور فرعون اور فرعونیوں کے حالات میں بہت زیادہ تشابہ ہے، اسی لئے اللہ تعالیٰ نے نبی کریم (ﷺ) کی تسلی اور ذہنی تناؤ کم کرنے کے لئے فرعون اور موسیٰ (علیہ السلام) کا واقعہ بیان کیا ہے کہ اگر کفار قریش کی جانب سے آپ کو تکلیف پہنچ رہی ہے، تو موسیٰ کو بھی تو فرعون اور فرعونیوں نے تکلیف پہنچائی تھی اور انہوں نے صبر و استقامت سے کام لیا تھا۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ ہم نے کفار قریش سے پہلے قوم فرعون کو بھی ایمان باللہ اور طاعت و بندگی کا حکم دے کر آزمایا تھا تو انہوں نے کفر کو پسند کرلیا تھا اور ہم نے ان کے پاس اپنا ایک رسول بھیجا تھا جن کا اللہ اور مومنوں کے نزدیک بڑا مقام تھا اور جو حسب و نسب میں اونچے اور نہانیت بلند اخلاق کے مالک تھے۔ وہ موسیٰ بن عمران (علیہ السلام) تھے۔