سورة الزخرف - آیت 59
إِنْ هُوَ إِلَّا عَبْدٌ أَنْعَمْنَا عَلَيْهِ وَجَعَلْنَاهُ مَثَلًا لِّبَنِي إِسْرَائِيلَ
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
نہیں ہے وہ مگر ایک بندہ جس پر ہم نے انعام کیا اور ہم نے اسے بنی اسرائیل کے لیے ایک مثال بنا دیا۔
تفسیرتیسیرارحمٰن - محمد لقمان سلفی
(25) اس آیت کریمہ میں اللہ تعالیٰ نے عیسیٰ (علیہ السلام) کا صحیح مقام بیان کیا ہے کہ وہ معبود نہیں، بلکہ اللہ کے ان گنت بندوں میں سے ایک بندہ ہیں، اللہ نے انہیں منصب رسالت کے لئے چن لیا تھا اور ان کی پیدائش کو بنی اسرائیل کے لئے عبرت و موعظت کا سبب بنایا تھا، یعنی انہیں بغیر باپ کے پیدا کیا تھا اور وہ بطور معجزہ مردوں کو زندہ کرتے تھے، گنجوں اور برص کے مریضوں کو اللہ کے حکم سے شفا دیتے تھے، تاکہ لوگ اللہ تعالیٰ کی قدرت و عظمت شان پر ایمان لے آئیں۔