سورة الزخرف - آیت 36
وَمَن يَعْشُ عَن ذِكْرِ الرَّحْمَٰنِ نُقَيِّضْ لَهُ شَيْطَانًا فَهُوَ لَهُ قَرِينٌ
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
اور جو شخص رحمن کی نصیحت سے اندھا بن جائے ہم اس کے لیے ایک شیطان مقرر کردیتے ہیں، پھر وہ اس کے ساتھ رہنے والا ہوتا ہے۔
تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ
(16) اس آیت کریمہ میں اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم کی اہمیت بیان کی ہے کہ جو لوگ قرآن اور اس میں موجود احکام سے اعراض کرتے ہیں اور اسے چھوڑ کر دیگر گمراہیوں کو اپناتے ہیں، اللہ تعالیٰ بطور عقاب اس کے پیچھے ایک شیطان کو لگا دیتا ہے، جو ہر وقت اسے گمراہ کرتا رہتا ہے تاکہ حق کو قبول نہ کرلے۔﴿ فَهُوَ لَهُ قَرِينٌ﴾ کا ایک معنی یہ بھی بیان کیا گیا ہے کہ وہ آدمی اس شیطان کا پیرو کار بن جاتا ہے اور تمام امور میں اس کی اتباع کرتا ہے۔