وَلَئِن سَأَلْتَهُم مَّنْ خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ لَيَقُولُنَّ خَلَقَهُنَّ الْعَزِيزُ الْعَلِيمُ
اور بلا شبہ اگر تو ان سے پوچھے کہ آسمانوں کو اور زمین کو کس نے پیدا کیا تو یقیناً ضرور کہیں گے کہ انھیں سب پر غالب، سب کچھ جاننے والے نے پیدا کیا ہے۔
(4) مشرکین مکہ کے لئے دعوت توحید کا اعادہ کرتے ہوئے کہا جا رہا ہے کہ اے میرے نبی ! اگر آپ ان سے پوچھیں گے کہ آسمانوں اور زمین کو کس نے پیدا کیا ہے تو بغیر کسی توقف و تردد کے یہی جواب دیں گے کہ انہیں اس ذات واحد نے پیدا کیا ہے جو بڑے مقام پر عزت والا ہے اور جس کا علم ہر چیز کو محیط ہے اور ان کا یہ اعتراف ان کے جرم کو اور بڑھا دیتا ہے اور انہیں شدید ترین سزا کا حقدار بنا دیتا ہے کہ اس اعتراف کے باوجود اس کے سوا غیروں کی عبادت کرتے ہیں، بلکہ پتھر کے بنے بتوں کی پرستش کرتے ہیں جو سمع و بصر سے عاری اور نفع و ضرر سے بالکل خالی ہوتے ہیں۔