ذَٰلِكَ الَّذِي يُبَشِّرُ اللَّهُ عِبَادَهُ الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ ۗ قُل لَّا أَسْأَلُكُمْ عَلَيْهِ أَجْرًا إِلَّا الْمَوَدَّةَ فِي الْقُرْبَىٰ ۗ وَمَن يَقْتَرِفْ حَسَنَةً نَّزِدْ لَهُ فِيهَا حُسْنًا ۚ إِنَّ اللَّهَ غَفُورٌ شَكُورٌ
یہ ہے وہ چیز جس کی خوشخبری اللہ اپنے ان بندوں کو دیتا ہے جو ایمان لائے اور انھوں نے نیک اعمال کیے۔ کہہ دے میں تم سے اس پر کوئی اجرت نہیں مانگتا مگر رشتہ داری کی وجہ سے دوستی۔ اور جو کوئی نیکی کمائے گا ہم اس کے لیے اس میں خوبی کا اضافہ کریں گے۔ یقیناً اللہ بے حد بخشنے والا، نہایت قدردان ہے۔
آیت (23) میں اللہ تعالیٰ نے اہل جنت کے لئے اپنے وعدے کی تجدید کرتے ہوئے فرمایا کہ خوبصورت ترین جنتوں، بے مثال باغات اور بے بہا نعمتوں کی اللہ تعالیٰ اپنے ان نیک بندوں کو خوش خبری دیتا ہے، جو ایمان و عمل صالح کی زندگی اختیار کرتے ہیں۔ آیت کے دوسرے حصہ میں اللہ تعالیٰ نے نبی کریم (ﷺ) کی زبانی فرمایا کہ اے اہل قریش ! اتنی عظیم نعمتوں کے حصول کی طرف رہنمائی پر میں تم سے کوئی معاوضہ نہیں طلب کرتا ہوں، صرف یہ چاہتا ہوں کہ تم لوگوں کے ساتھ میری جو قرابت و رشتہ داری ہے اس کا خیال کر کے میری ایذا رسانی سے باز آجاؤ اور دوسروں کو بھی مجھے ایذا پہنچانے سے رد کو، تاکہ میں بسہولت اللہ کا پیغام اس کی مخلوق تک پہنچا سکوں۔ آیت کے آخر میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ جو بندہ مومن بھی کوئی عمل صالح کرے گا تو ہم اس کا بدلہ اسے کئی گنا بڑھا کردیں گے اس لئے کہ ہم توبہ کرنے والوں کے گناہوں کو معاف کردیتے ہیں اور نیکو کاروں کو ان کے اعمال صالحہ کا بدلہ کئی گنا بڑھا کردیتے ہیں۔