وَلَوْ شَاءَ اللَّهُ لَجَعَلَهُمْ أُمَّةً وَاحِدَةً وَلَٰكِن يُدْخِلُ مَن يَشَاءُ فِي رَحْمَتِهِ ۚ وَالظَّالِمُونَ مَا لَهُم مِّن وَلِيٍّ وَلَا نَصِيرٍ
اور اگر اللہ چاہتا تو ضرور انھیں ایک امت بنا دیتا اور لیکن وہ اپنی رحمت میں داخل کرتا ہے جسے چاہتا ہے اور جو ظالم ہیں ان کے لیے نہ کوئی دوست ہے اور نہ کوئی مدد گار۔
(5) اللہ تعالیٰ اس بات پر یقیناً قادر ہے کہ وہ تمام بنی نوع انسان کو دین اسلام کا پابند بنا دے، لیکن اس کی مشیت ازلی کا تقاضا ہوا کہ لوگ اپنی فطری استعداد میں اختلاف کے باعث مختلف ادیان و مذاہب میں بٹ جائیں اور اللہ جس کو چاہے اپنی رحمت سے دین اسلام میں داخل کر دے اور اپنی جنت کا حقدار بنا دے اور جو لوگ اپنی فطری کج روی کی وجہ سے راہ حق سے برگشتہ ہوجائیں گے اور ظلم و شرک کی راہ کو اپنائیں گے، قیامت کے دن ان کا کوئی یارومددگار نہیں ہوگا۔