كَذَٰلِكَ يُوحِي إِلَيْكَ وَإِلَى الَّذِينَ مِن قَبْلِكَ اللَّهُ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ
اسی طرح وحی کرتا ہے تیری طرف اور ان لوگوں کی طرف جو تجھ سے پہلے تھے، وہ اللہ جو سب پر غالب، کمال حکمت والا ہے۔
(2) یعنی آپ پہلے رسول نہیں ہیں جس پر پہلی بار اللہ تعالیٰ نے وحی نازل کی ہے، آپ سے پہلے بہت سے انبیاء آئے جن پر اللہ نے اپنی وحی نازل کی تھی اور اہل مکہ اس بات سے خوب واقف ہیں، اس لئے اگر اللہ نے آپ پر وحی نازل کی ہے تو انہیں تعجب کیوں ہے۔ سورۃ النساء آیت (136) میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے : ﴿إِنَّا أَوْحَيْنَا إِلَيْكَ كَمَا أَوْحَيْنَا إِلَى نُوحٍ وَالنَّبِيِّينَ مِنْ بَعْدِهِ وَأَوْحَيْنَا إِلَى إِبْرَاهِيمَ وَإِسْمَاعِيلَ وَإِسْحَاقَ وَيَعْقُوبَ وَالْأَسْبَاطِ وَعِيسَى وَأَيُّوبَ وَيُونُسَ وَهَارُونَ وَسُلَيْمَانَ وَآتَيْنَا دَاوُودَ زَبُورًا﴾ ” یقیناً ہم نے آپ کی طرف اسی طرح وحی کی ہے جیسے نوح اور ان کے بعد آنے والے نبیوں کی طرف کی، اور ہم نے وحی کی ابراہیم اور اسماعیل اور اسحاق اور یعقوب اور ان کی اولاد پر اور عیسیٰ اور ایوب اور یونس اور ہارون اور سلیمان کی طرف اور ہم نے داؤد کو زبور عطا فرمائی۔ “