وَمَا يَسْتَوِي الْأَعْمَىٰ وَالْبَصِيرُ وَالَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ وَلَا الْمُسِيءُ ۚ قَلِيلًا مَّا تَتَذَكَّرُونَ
اور نہ اندھا اور دیکھنے والا برابر ہوتا ہے اور نہ وہ لوگ جو ایمان لائے اور انھوں نے نیک اعمال کیے اور نہ وہ جو برائی کرنے والا ہے، بہت کم تم نصیحت حاصل کرتے ہو۔
(31) اللہ تعالیٰ نے ایمان و کفر اور مومن و کافر کا فرق بیان کرتے ہوئے فرمایا کہ جس طرح بینا اور نابینا برابر نہیں ہو سکتے، دونوں کے درمیان بڑا فرق ہے، اسی طرح مومنین اور اہل کفر برابر نہیں ہو سکتے ہیں۔ مومن اپنے نور بصیرت کے ذریعہ اللہ کی نشانیوں اور دلائل میں غور کرتا ہے اور اللہ کی توحید و ربوبیت کا اقرار کرلیتا ہے اور اس پر ایمان لے آتا ہے اور کافر نور بصیرت سے محروم ہوتا ہے، اس لئے اس کے سامنے سے ہزار نشانیاں گذر جائیں، اور ہزار دلائل پیش کردیئے جائیں، ان سے اسے کوئی فائدہ نہیں پہنچتا اور دائرہ کفر سے باہر آنے کی اسے توفیق نہیں ہوتی۔