سورة غافر - آیت 9

وَقِهِمُ السَّيِّئَاتِ ۚ وَمَن تَقِ السَّيِّئَاتِ يَوْمَئِذٍ فَقَدْ رَحِمْتَهُ ۚ وَذَٰلِكَ هُوَ الْفَوْزُ الْعَظِيمُ

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

اور انھیں برائیوں سے بچا اور تو جسے اس دن برائیوں سے بچا لے تو یقیناً تو نے اس پر مہر بانی فرمائی اور یہی تو بہت بڑی کامیابی ہے۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

اے ہمارے رب ! تو انہیں برے اعمال کی سزا سے بچا لے ان کے گناہوں پر پردہ ڈال دے، تو قیامت کے دن جسے برے اعمال کی جزا سے بچا لے گا، اسے ہی درحقیقت تیری رحمت ڈھانک لے گی۔ مطرف بن عبداللہ کہتے ہیں کہ اللہ کے بندوں کے لئے سب سے زیادہ خیر خواہ فرشتے ہیں اور سب سے بدخواہ شیاطین ہیں۔ انہوں نے اسی آیت کے پیش نظر یہ بات کہی ہے۔ آیت کے آخر میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ جہنم سے نجات اور دخول جنت ہی سب سے بڑی کامیابی ہے، جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے سورۃ آل عمران آیت (185) میں فرمایا ہے : ﴿ فَمَنْ زُحْزِحَ عَنِ النَّارِ وَأُدْخِلَ الْجَنَّةَ فَقَدْ فَازَ﴾ ” جو شخص آگ سے ہٹا دیا جائے گا اور جنت میں داخل کردیا جائے گا وہ بے شک کامیاب ہوجائے گا۔ “