وَلَقَدْ أُوحِيَ إِلَيْكَ وَإِلَى الَّذِينَ مِن قَبْلِكَ لَئِنْ أَشْرَكْتَ لَيَحْبَطَنَّ عَمَلُكَ وَلَتَكُونَنَّ مِنَ الْخَاسِرِينَ
اور بلا شبہ یقیناً تیری طرف وحی کی گئی اور ان لوگوں کی طرف بھی جو تجھ سے پہلے تھے کہ بلاشبہ اگر تو نے شریک ٹھہرایا تو یقیناً تیرا عمل ضرور ضائع ہوجائے گا اور تو ضرور بالضرور خسارہ اٹھانے والوں سے ہوجائے گا۔
آیت (65) میں اللہ تعالیٰ نے نبی کریم (ﷺ) سے فرمایا کہ آپ کو اور آپ سے پہلے تمام انبیاء کو بذریعہ وحی یہ بات بتا دی گئی تھی کہ اگر آپ نے شرک کیا تو آپ کے سارے اعمال ضائع ہوجائیں گے اور ان لوگوں میں سے ہوجائیں گے جو قیامت کے دن حقیقی گھاٹا اٹھانے والے ہوں گے۔ شوکانی لکھتے ہیں کہ یہ آیت (شرک پر موت) کے ساتھ مقید ہے، جیسا کہ سورۃ البقرہ آیت (217) میں آیا ہے : ﴿ وَمَنْ يَرْتَدِدْ مِنْكُمْ عَنْ دِينِهِ فَيَمُتْ وَهُوَ كَافِرٌ فَأُولَئِكَ حَبِطَتْ أَعْمَالُهُمْ فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ ﴾ ” اور تم میں سے جو لوگ اپنے دین سے پلٹ جائیں اور اسی کفر کی حالت میں مریں، ان کے اعمال دنیوی اور اخروی سب غارت ہوجائیں گے۔ “